107

شہباز گل کی درخواست ضمانت پیر تک ملتوی.

24نیوز ایچ ڈی ٹی وی چینل کی خبر کے مطابق، اسلام آباد کی ایک مقامی عدالت نے ہفتے کے روز ایک بار پھر گرفتار پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی جانب سے ضمانت کے لیے دائر درخواست پر سماعت ملتوی کر دی جب پولیس ایک بار پھر عدالت میں ریکارڈ پیش کرنے میں ناکام رہی۔

ایڈیشنل سیشن جج طاہر محمود سپرا نے درخواست کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران پولیس حکام نے عدالت کو بتایا کہ وہ کیس کے تفتیشی افسر سے رابطہ کرنے میں ناکام رہے کیونکہ ان کا فون بند تھا۔ آئی او مبینہ طور پر ایک اور کیس کی تفتیش کے لیے کراچی گئے ہیں۔

پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے مؤقف اختیار کیا کہ اگر آئی او آج بھی پولیس ریکارڈ پیش کرے تو وہ اپنے دلائل پیش نہیں کر سکتے کیونکہ انہیں اپنے دلائل تیار کرنے کے لیے پہلے ریکارڈ کو پڑھنا پڑتا ہے۔

انہوں نے عدالت سے سماعت پیر تک ملتوی کرنے کی استدعا کی۔

ان کی درخواست پر اعتراض اٹھاتے ہوئے، گل کے وکیل نے پولیس کی طرف سے تاخیر کی مذمت کی۔

تاہم، جج سیپرا نے ریمارکس دیے کہ وہ پولیس کو آخری موقع دے رہے ہیں اور انہیں پیر تک ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے رہے ہیں۔

جمعہ کو پولیس افسر نے آئی او کی عدم دستیابی کی وجہ بتاتے ہوئے پولیس ریکارڈ عدالت میں پیش نہیں کیا۔ اس کے بعد جج نے پولیس کو ہفتہ دوپہر 12 بجے تک ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا اور خبردار کیا کہ عدم تعمیل کی صورت میں ان کے سینئرز کو طلب کیا جائے گا۔

پی ٹی آئی رہنما نے اپنی درخواست میں کہا کہ جن لوگوں نے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا، انہوں نے بد نیتی اور سیاسی رنجش سے ایسا کیا۔ انہوں نے کہا، “مجھے جھوٹے مقدمے میں پھنسانے کے لیے میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا،” انہوں نے مزید کہا، “میں ایک پروفیسر ہوں اور غیر ملکی یونیورسٹیوں میں پڑھاتا ہوں۔ اور میرے خلاف درج مقدمے میں دفعہ داخل کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا۔

اس لیے گل نے مزید کہا کہ ان کی ضمانت کی درخواست قبول کی جانی چاہیے۔

بدھ کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی پولیس کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا۔

اسلام آباد پولیس نے 9 اگست کو پی ٹی آئی رہنما کو بنی گالہ تھانے کی حدود سے اس وقت گرفتار کیا تھا جب انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل پر ایک ٹاک شو کے دوران پاک فوج کے خلاف توہین آمیز ریمارکس دیے تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں